Media Coverage Mishal in Media

اے آر وائے:پاکستان نقص نمو کا شکار بچوں کا تیسرا بڑا ملک

کراچی: پاکستان میں بچوں کی بڑی تعداد غذائی کمی اور نقص نمو کا شکار ہے اور اس حوالے سے پاکستان دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔ غذائی کمی کا شکار بچے سب سے زیادہ سندھ میں موجود ہیں جن کی شرح 49 فیصد سے بھی زائد ہے۔

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک غیر سرکاری تنظیم مشعال پاکستان کی جانب سے پاکستان میں غذائی صورتحال کے حوالے سے معلوماتی سیشن منعقد کیا گیا۔

سیشن میں پاکستان میں غذائی صورتحال کے حوالے سے مختلف ریسرچ اور ڈیٹا پیش کیا گیا۔

مشعال کی جانب سے پیش کیے جانے والے تحقیقاتی ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں بچوں کی بڑی تعداد مناسب غذا سے محروم ہے۔ ایسے بچوں کی شرح سب سے زیادہ صوبہ بلوچستان میں ہے جہاں 83.4 فیصد بچے مناسب اور مکمل غذا سے محروم ہیں۔

سندھ میں ایسے بچوں کی شرح 70.8 فیصد، پنجاب میں 65.5 فیصد، اور خیبر پختونخواہ میں 67.4 فیصد ہے۔

ماہرین کی جانب سے بتایا گیا کہ پاکستانی شہریوں میں مختلف معدنیات جیسے آئرن اور آئیوڈین کی کمی کے حوالے سے شعور کم ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق شہروں میں رہنے والی آبادی میں یہ کمی بالترتیب 42 اور 61 فیصد پائی جاتی ہے۔

اس ضمن میں مشعال پاکستان نے ایک خصوصی پروگرام کا آغاز بھی کیا ہے جس کے تحت غذائی صورتحال کے حوالے سے حکومتی پالیسی سازوں کی مدد اور تعاون کیا جائے گا جبکہ میڈیا کی مدد سے ان کے احتساب کو بھی ممکن بنایا جاسکے گا۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں بھوک کا خاتمہ دوسرا ہدف ہے جس کے لیے دنیا بھر میں کام کیا جارہا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ برس انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے بھوک کے شکار ممالک کی فہرست جاری کی گئی ہے جس میں پاکستان کو 11 ویں نمبر پر رکھا گیا تھا۔

Leave a Comment